والدین کی حیثیت سے آپ یقیناً اپنے بچے کو ہر حالت میں مستقبل میں بہتر طر یقے سے پھلتا پھولتا اور کامیابی کی منزلیں طے کرتا ہوا دیکھنا چاہیں گے۔ یہ صحیح ہے کہ آپ کے بچے کے ساتھ پیشہ وروں کی ایک پوری ٹیم جس میں سپیچ تھراپسٹ، اکیوپیشنل تھراپسٹ، ماہرِ نفسیات، اے بی اے تھراپیسٹ اور تعلیمی ماہرین وغیرہ آپ کے بچے کے ساتھ کام کرتے اورہر زاویہ سے آپ کے بچے کی مدد کرتے ہیں۔
لیکن یہ بات یاد رکھیں کہ آ پ اپنے بچے کہ سب سے بڑے اور سب سے اہم مددگار ہیں کیونکہ آپ
۔ دوسروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ اپنے بچے کو جانتے ہیں
۔ اپنے بچے کی دوسروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ دیکھ بھال کرتے ہیں
۔ دوسروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ وقت اپنے بچے کے ساتھ گزارتے ہیں
۔ اپنے بچے کی دنیا کی سب سے زیادہ اہم شخصیت ہیں
باہمی روابط خاص طور سے ایک دوسرے سے گفتگو کے ذریعے رابطہ رکھنا ہماری زندگی کا ایک ناگزیر پہلو ہے۔ ہم اپنی گفتگو کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں، دوسروں کو یہ بتاتے ہیں کہ ہم کیا چاہتے ہیں، کیا محسوس کرتے ہیں اور اسی کے توسط سے ایک دوسرے سے خیالات کا تبادلہ کرتے ہیں
آٹزم سے متاثر بچوں کے لئے باہمی بات چیت اور گفتگو بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی عام بچوں کے لئے۔ لیکن آٹزم سے متاثر بچوں کے لئے بولنا اور با مقصد بات چیت کرنا عام طور سے ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے لیکن آپ اس مسئلہ کو اپنے بچے کے لئے مندرجہ ذیل طریقوں سے بہت حد تک آسان بنا سکتے ہیں۔ آپ کا بچہ رفتہ رفتہ بولنا اور بات چیت کرنا سیکھ سکتا ہے اگر وہ
۔ اگرآپ اس کی توجہ حا صل کر سکیں
۔ وہ دو طرفہ گفتگو میں دلچسپی لینے لگے
۔ جو آپ کرتے ہیں، وہ اس کی نقل کرنا شروع کردے
۔ یہ سمجھنے لگے کہ دوسرے کیا کہہ رہے ہیں
۔بات چیت کو بوجھ سمجھنے کے بجائے ا س سے لطف اندوز ہونا شروع کر دے
لیکن ان تمام باتوں کے لئے بہت زیادہ وقت دینے کی ضرورت ہے جو ظاہرہے آپ کے علاوہ اور کوئی نہیں دے سکتا